تجھے اوجاڑ کے ترس نہیں ایا اے ستمگر۔
تیرے خاطر لٹاے ہم نے اپنے عیش عشرت۔
تو تو بڑا فریبی اور خود غرض نکلا۔
واہ لوگوں نے تو میرے قصیدے پڑے۔

کبھی در بدر کبھی بے شرم کہا۔
ارے آپ نے نظروں سے ہی اوجھل کیا۔
تیرے خاطر او میرے ستمگر ۔
پھر بی دامن اپنا کانٹوں سے بر دیا۔

Story continues below advertisement

پھر بی اپ نے ہم سے نظر چورای۔
نہی چاہے مجے تیرا ٹھاٹ بھاٹ۔
مجے اپنا غم ہی دے دو۔
اسی بہانے تو یاد کرو گے ۔

یا جلو آج ایک سودا کرے۔
دفنا دو مجھے میرے ہی لہو میں۔

Follow Us

The Kashmir Pulse is now on Google News. Subscribe our Telegram channel and Follow our WhatsApp channel for timely news updates!

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here