
کشمیر کا درد بھی عجیب درد ہے
کہیں زخم گرم ہے تو کہیں سرد ہے۔
یہاں جہلم سے زیادہ آنسوؤں ہیں
یہاں سیلاب میں ڈوبا ہر فرد ہے۔
یہاں اولاد کی بھرمار ہے
مگر جو بچے وہی تو مرد ہے۔
یہاں موت سب سے سستی ہے
جو کوئی ملتا ہے، اس کو یہ ورد ہے۔
ہیاں اجالوں کے لئے اندھیرا چاہیے
امن کے لئے اک چیز چاہیے اور وہ گرد یے۔
یہاں قبرستان سرسبز ہی سرزبز ہے
جو ان سے باہر ہے، وہی تو نا مرد ہے۔
یہاں کا خون بہت سستا ہے
اسلۓ اس کا رنگ بھی زرد ہے۔
یہاں پرندے بہت کم بولتے ہیں
شکاری کے آدمی ارد گرد ہے۔
یہاں دھشت بستی ہے زندگی نہیں
انسانوں کے روپ میں قرد ہے۔
اس کشمیر کی مٹ میں اب وفا نہیں
پھر بھی جو سمجھے، اسی کا رد ہے۔
Editor's Note
The Kashmir Pulse is now on Google News. Get latest news updates by subscribing to our Telegram handle or join our WhatsApp Group!