کچھ تم کہو کچھ ہم سُنے

کچھ تم کہو کچھ ہم سُنے
آوں! دو پل کی شبنم سٌنے

ٹھر کر، سنبھل کر، دور کہیں
محجُور کی کوئی غزل سُنے

میں جانتا ہوں ناراض ہو تم
پھر بھی عشق کی ہم تم سُنے

با نقاب چہرے کی یہ
کھوئی ہوئی گُمسم سُنے

با وفا دل سے یہ ہم کچھ
گیت پیار کی یہ گُھن سنے

تھکے ہارے ہم باگ میں
کوئل کی یہ کو کو سُنے

آوں جانا! کہاں ہو تم؟
چلو تمہاری یہ تفسیر سُنے!

Discover a hidden easter egg

Shahid Shamshad Kumar
Shahid Shamshad Kumar
Shahid Shamshad is from Khushipora HMT area of Srinagar. He is a student and loves poetry.

A word from our sponsor

read more

explore

other articles