زندگی

0
56
Mystical Tryst - A Poem on Seclusion

اب اور کچھ نہیں ہے زندگی
یہ تمہارا احسان ہے زندگی
خوب خواب دکھادیے تم نے
لیکن بے اثر ہی گزاری زندگی
ہاں تھا وہ آئینہ صحیح بے شک
ہنسی کو ہنسی ہی دکھایا زندگی

مجھے آزادی کا شوق نہ تھا
پھر بھی آزادِ مگن تھی زندگی
نہ گھر کا پتہ، نہ گھر کی فکر
اب فکر پے فکر کیوں ہے زندگی ؟
لوٹ چکا ہوں وہاں سے کب کا
اب پہنچ چکا ہوں کہاں میں زندگی؟

Story continues below advertisement

تھا لفظ “آزمائش” کہاں ابھی تک؟
اب آزما رہا ہوں بے حساب زندگی
وہ جو “ہنسی” تھی سبھی چہروں پر
کب کی وہ جگہ کھوچکی ہے زندگی
تم بھی شمشادؔ مشغول تھیں اس دن
جس دن تماشائیوں کی گزاری تھی زندگی

Follow Us

The Kashmir Pulse is now on Google News. Subscribe our Telegram channel and Follow our WhatsApp channel for timely news updates!

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here