غزل

0
78
GHAZAL

کچھ تو ہے جو چھپا رہا ہے وہ
یوں ہی نہیں پھر یاد آ رہا ہے وہ

میں جھوٹ بھی بولوں تو کیا ہوا
کون سا وعدہ سچا نبھا رہا ہے وہ

Story continues below advertisement

بے خودی کا زمانہ گزر نہ جائے کہیں
جام اپنے ہاتھوں سے پلا رہا ہے وہ

کیوں ہمیں ناز ہے انکی وفا پہ
وفا کے نام پہ ہمیں ستا رہا ہے وہ

میرا ایماں کامل گر نہیں تو کیا ہوا
پھر بھی مجھے اپنے در پہ جھکا رہا ہے وہ

ALSO READ
A TEAR I AM

میں اب یقین کا بھی یقین کیوں کروں
سب کے سامنے مجھے اپنا بتا رہا ہے وہ

ترکِ تعلق ہوا تو کیا ہوا
احسان آج بھی اپنے جتا رہا ہے وہ

وہ دعا قضا ہونے کو تھی میں نے مانگ لی
ہر شئی چھوڈ کے میرے حصّے میں آ رہا ہے وہ

Follow Us

The Kashmir Pulse is now on Google News. Subscribe our Telegram channel and Follow our WhatsApp channel for timely news updates!

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here