
وہ جو خواب ہی رہا
بس ایک صراب ہی رہا
ہم تھے اس انجمن کے انجان
اس ندی کا پانی شراب ہی رہا
مجھ میں نہیں تھے چال و چلن
محز مجھ میں اک باب ہی رہا
تھا وہ دن شفق کے انتظار میں
روح کو فقت عزاب ہی رہا
وقت بڈھاپے میں تقسیم ہونے کو ہے
تم میں فقت وہ شباب ہی رہا
Editor's Note
The Kashmir Pulse is now on Google News. Get latest news updates by subscribing to our Telegram handle or join our WhatsApp Group!