کھویا ہوا دل

0
91
The innocuous wish of my heart!

عنوان نہیں ہے کچھ لکھنے کو
آنسوں ہجوم میں ہیں بکھر نے کو

یہ باغبان ہے صبح سے تھکا ہوا
یہ گل وکلیاں ہیں اب نکھر نے کو

مجھ سے ہار چکے ہیں میرے جزبات
یہ صرف روح ہے وہ بھی نکلنے کو

ہیں ساتھی جان و دل کے بہت قریب
اپنی راہ میں وہ اب سبھی نکلنے کو

وحشت پاچکی ہے میری اک گلستان وادی
گویا شمشادؔ بھی ہے اب نکلنے کو

Editor's Note

The Kashmir Pulse is now on Google News. Get latest news updates by subscribing to our Telegram channel or follow our WhatsApp channel!

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here